پاکستان
پریس کلب کے عہدیداران اور شہری حلقوں کی شدید مذمت، کردار کشی مہم کو قانونی انجام تک پہنچانے کا مطالبہ
ٹیکسلا (نمائندہ خصوصی سید ہادی عمران) ٹیکسلا پریس کلب کے جنرل سیکرٹری سید وسیم شاہ کے خلاف سوشل میڈیا پر چلائی جانے والی من گھڑت اور بے بنیاد مہم ناکام ہوگئی۔
مختلف سیاسی، صحافتی اور سماجی حلقوں نے اس مہم کو ایک منظم سازش قرار دیتے ہوئے اس کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔
تفصیلات کے مطابق چند سیاسی طور پر ناکام اور موقع پرست عناصر نے ایک خاتون کو استعمال کرتے ہوئے سوشل میڈیا پر جھوٹے الزامات کے ذریعے وسیم شاہ کی ساکھ کو متاثر کرنے کی کوشش کی۔
تاہم وسیم شاہ کی واضح اور مدلل وضاحت کے بعد حقائق عوام کے سامنے آگئے اور الزام تراشی کی یہ مہم اپنے منطقی انجام کو پہنچی۔
ٹیکسلا پریس کلب کے عہدیداران اور مشاورتی کونسل کے اراکین نے اپنے مشترکہ بیان میں کہا کہ یہ تمام مہم ذاتی رنجش اور پریس کلب کی ساکھ کو نقصان پہنچانے کی ناکام کوشش ہے۔
بیان میں کہا گیا کہ جنرل سیکرٹری سید وسیم شاہ ایک باکردار، مخلص اور ہر دلعزیز شخصیت ہیں جنہوں نے ہمیشہ صحافت کے وقار اور اصولوں کو مقدم رکھا۔ ان کے خلاف چلائی جانے والی مہم ایک سوچی سمجھی اور منصوبہ بند سازش ہے جس کا حقیقت سے کوئی تعلق نہیں۔
ترجمان ٹیکسلا پریس کلب نے واضح کیا کہ تنظیم اپنے جنرل سیکرٹری کے ساتھ مکمل اظہارِ یکجہتی کرتی ہے ٹیکسلا پریس کلب کی مشاورتی کونسل نے فیصلہ کیا ہے کہ کردار کشی کی۔
اس مہم کے پیچھے موجود عناصر کے خلاف قانونی کارروائی کے لئے متعلقہ اداروں سے رجوع کیا جائے گا تاکہ آئندہ کسی بھی صحافی کی ساکھ کے ساتھ اس طرح کا کھیل نہ کھیلا جا سکے۔
سید وسیم شاہ نے اپنے موقف میں کہا کہ چند سیاسی طور پر یتیم عناصر نے سستی شہرت حاصل کرنے کے لئے خاتون کو آگے کر کے من گھڑت ویڈیو کے ذریعے ایک سیاسی کھیل کھیلا میں نے پوری زندگی اصولوں کے مطابق صحافت کی ہے، کبھی کسی کے دباؤ میں نہیں آیا، اور اب بھی سچائی اور قانون پر یقین رکھتا ہوں سید وسیم شاہ نے کہا کہ وہ اس معاملے کو قانونی طور پر دیکھ رہے ہیں اور بے بنیاد الزامات لگانے والوں کے خلاف سائبر کرائم اور پیکا ایکٹ کے تحت کارروائی کا حق محفوظ رکھتے ہیں۔
مقامی شہریوں، معززین علاقہ، اور سوشل میڈیا صارفین نے بھی اس منفی مہم پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ کسی کی ذاتی ساکھ کو نقصان پہنچانا قانونی اور اخلاقی دونوں لحاظ سے جرم ہے، ایسے عناصر کے خلاف کارروائی ہونی چاہیے تاکہ سوشل میڈیا کو جھوٹ اور پروپیگنڈے کا ہتھیار نہ بنایا جا سکے۔
بیان کے آخر میں ٹیکسلا پریس کلب کے عہدیداران نے حکومتِ پنجاب اور سائبر کرائم ونگ ایف آئی اے سے مطالبہ کیا کہ اس معاملے کی شفاف تحقیقات کی جائیں اور جھوٹے الزامات لگانے والوں کو قانون کے مطابق سزا دی جائے، تاکہ صحافی برادری کے وقار کا تحفظ ممکن ہو سکے۔
-
ایکسکلوسِو2 ہفتے agoسیکرٹری اطلاعات کی پوسٹ کیلئے پانچ افسران کا انٹرویو، طارق خان بھی شامل
-
پاکستان3 ہفتے agoمسلم لیگ (ن) کے رہنما افتخار احمد چیمہ انتقال کر گئے
-
ایکسکلوسِو2 مہینے agoانٹیلی جنس ایجنسیوں کے5 نامزدافسران پر اعتراضات، بیرون ملک پریس قونصلر، اتاشیوں کی پوسٹنگ کامعاملہ لٹک گیا
-
پاکستان1 مہینہ agoخدا نخواستہ 600 افراد جاں بحق ہوئے تو لاشیں کہاں ہیں؟،مریم نواز
-
پاکستان2 مہینے agoاسلام آباد پولیس کا نیشنل پریس کلب پر دھاوا، صحافیوں پر بدترین تشدد، انسانی حقوق تنظیموں کی مذمت
-
ٹیکنالوجی3 مہینے agoiOS 26 میں مکمل اردو سپورٹ — iPhone صارفین کے لیے نئی سہولت
-
پاکستان3 ہفتے agoمعصومہء سندھ کے روضہء اطہر کی تعمیر میں تاخیری حربے تشویشناک ہیں، کراچی ایڈیٹر کلب
-
تازہ ترین3 مہینے agoپاکستان کا ورچوئل اثاثہ جات ریگولیٹری اتھارٹی (PVARA) قائم

