پاکستان
تحصیل ٹیکسلا کے بلدیاتی انتخابات 2025 — برادریوں کی سیاست اور فیصلہ کن عوامی نفسیات کا جامع تجزیہ
تجزیہ نگار: سید مشتاق حسین شاہ نقوی ( بیورو چیف روزنامہ صدائے سچ اسلام آباد)
سیاسی منظرنامہ اور انتخابات کی اہمیت
تحصیل ٹیکسلا میں بلدیاتی انتخابات 2025 نہ صرف جماعتی سیاست کے لئے اہم ہیں بلکہ مقامی برادریوں اور شخصیات کے اثر و رسوخ کے لحاظ سے بھی فیصلہ کن ہوں گے۔ نئی حلقہ بندی، اہلیت کی شرائط اور مقامی سطح پر موجود سیاسی و سماجی قوتیں اس بار انتخابات کے نتائج میں کلیدی کردار ادا کریں گی۔
سادات برادری (تقریبی ووٹ بینک: 30,000 تا 40,000 ووٹر)
سادات برادری تحصیل کی سب سے بڑی اور بااثر برادری ہے۔ سیاسی، سماجی اور مذہبی سطح پر ان کا کردار فیصلہ کن ہے۔
نمایاں شخصیات:
بابا سید امداد حسین شاہ مرحوم سابق بلدیاتی امیدوار سید محبوب حسین شاہ برمی مرحوم ریڈ کریسنٹ سوسائٹی راولپنڈی کے سابق سیکرٹری اور راولپنڈی ضلع سے ممبر ضلع کونسل کا الیکشن لڑا تھا ان کے الیکشن میں صوبیدار علی حیدر شاہ (مرحوم فوجی اسٹور ٹیکسلا، جمع دار سید گوہر علی شاہ مرحوم، سیکرٹری سید مظہر حسین شاہ مرحوم فوجی اسٹور ٹیکسلا نمایاں خدمات سرانجام دے چکے ہیں موجودہ حالات میں سادات ویلفیئر فاؤنڈیشن کے صدر سید قاصد حسین شاہ اور ان کی کابینہ اور رفقاء اہم کردار ادا کرنے کی پوزیشن میں ہے۔
تجزیہ: سادات برادری کے ووٹ اور شخصیات کا اثر 2 سے 3 یونین کونسلز میں فیصلہ کن ہے اور یہ برادری انتخابات کا سب سے بڑا فریق ہے۔
کشمیری برادری (تقریبی ووٹ بینک: 25,000 تا 35,000 ووٹر
کشمیری برادری مقامی سیاست میں دوسرا بڑا اثر رکھتی ہے اور یونین کونسل سطح پر اہمیت کی حامل ہے۔
نمایاں شخصیات: شیخ کرم الٰہی – سابق چیئرمین یو سی ٹیکسلا، بابو محمد خورشید، سابق چیئرمین ملک اکبر دین چٹان مرحوم سابق وائس پریزیڈنٹ کنٹونمنٹ بورڈ واہ ملک تیمور مسعود اکبر سابق صوبائی وزیر ملک فہد ایم پی اے شیخ صوفیان مسعود سابق ناظم ٹھیکیدار محمد یعقوب سابق وائس چیئرمین بلدیہ ٹیکسلا اور شیخ محمد انور سابق ایم پی اے، بابو طارق محمود – اہم سماجی و سیاسی رہنما مقامی انتخابات میں سرگرم عمل رہے ہیں اور نمایاں خدمات سر انجام دے چکے ہیں۔
تجزیہ: کشمیری برادری ٹیکسلا کی دو یونین کونسلوں میں فیصلہ کن کردار ادا کر سکتی ہے پٹھان برادری (مہاجر و مقامی) – (تقریبی ووٹ بینک: 20,000 تا 25,000 ووٹر)
پٹھان برادری مختلف قبائل پر مشتمل ہے: مقامی پاکستانی پٹھان اور مہاجرین پٹھان (یوسف زئی، خٹک، آفریدی وغیرہ)۔
تجزیہ: یہ برادری جماعتی سیاست میں تیسری بڑی قوت ہے اور اس کا اتحاد یا تقسیم نتائج پر براہ راست اثر ڈالے گا۔
کھٹڑ برادری
کھٹڑ برادری کے تحصیل ٹیکسلا میں ووٹرز کی تعداد تقریبا چار سے پانچ ہزار ہوگی۔
تحصیل ٹیکسلا میں سب سے کم ووٹ کھٹڑ برادری کے ہیں لیکن تحصیل ٹیکسلا کی سیاست میں اس برادری نے بلدیاتی سیاست سے لے کر صوبائی اور قومی سطح پر نہ صرف نمایاں کامیابیاں حاصل کی ہیں بلکہ وفاقی وزارت صوبائی وزارت تحصیل ناظمی صوبائی اور قومی اسمبلی میں نمائندگی حاصل کر کے خوب اقتدار انجوائے کیا ہے۔
کھٹڑ خاندان کہ جن شخصیات نے گزشتہ قومی صوبائی اور بلدیاتی انتخابات میں ایم رول ادا کیا ہے ان میں سابق وفاقی وزیر غلام سرور خان کے والد مرحوم خان محمد حیات خان سابق وفاقی وزیر غلام سرور خان سابق ناظم تحصیل ٹیکسلا خان محمد صدیق خان سابق ایم پی اے محمد شفیق خان سابق ایم این اے منصور حیات خان سابق ایم پی اے عمار صدیق خان سابق امیدوار صوبائی اسمبلی حاجی دلدار خان سابق امیدوار صوبائی اسمبلی خان سفیر خان سابق ناظم یونین کونسل سلارگاہ عرفان خان ایڈوکیٹ حاجی ابرار دلدار خان گڑی سکندر سے سکندر خان پسوال سے ممتاز خان صادق خان۔
گجر برادری
تقریبی ووٹ بینک: 7,000 تا 8,000 ووٹر
گجر برادری محدود ووٹوں کے باوجود اثرورسوخ رکھنے والی شخصیات کی وجہ سے چوتھے نمبر پر ہے۔
نمایاں شخصیات:
بیرسٹر عقیل احمد ملک وفاقی وزیر مملکت برائے قانون وانصاف سابقین میں حاجی ملک عمر فاروق سابق چیئرمین بلدیہ ٹیکسلا ان سب سے بڑھ کر مرحوم و مغفور چیئرمین کوہستان گروپ ملک صلاح الدین کا کردار بہت اہم تھا جنہوں نے ساری زندگی نادار یتیم اور غریب لوگوں کی نہ صرف پرورش کی بلکہ سرپرستی کرتے رہے
باقی نمایاں افراد میں ملک کالا، ملک صادق، ملک نواز، ملک سلیمان اور ملک علی محمد بھی اپنے اپنے انداز میں نمایاں کردار ادا ادا کرتے رہے ہیں اور کسی نہ کسی امیدوار کی کامیابی میں اپنا حصہ ڈالتے رہے ہیں ان برادریوں کے علاوہ ایک نفیس اور شریف النفس انسان ملک محمد شفیع مرحوم سابق چیئرمین بلدیہ ٹیکسلا نے بھی اپنے دور میں ٹیکسلا کی تعمیر و ترقی میں اہم کردار ادا کیا تھا۔
یہاں میں اس بات کا ذکر کرنا بھی ضروری سمجھتا ہوں کے تحصیل ٹیکسلا کی بلدیاتی سیاست میں حاجی دلدار خان گروپ کو حاجی دلدار صاحب کی زندگی میں اہم مقام حاصل تھا لیکن ان کی وفات کے بعدان کے سیاسی و خاندانی جانشینوں سردار ساجد زمان خان اور سردار سفیر خان اپنی غلط حکمت عملیوں کی وجہ سے اپنے دوستوں پر وہ گرفت قائم نہ رکھ سکے جس کی ضرورت تھی حاجی ابرار دلدار خان اور عرفان خان ایڈوکیٹ اپنی اپنی بساط کے مطابق کردار ادا کرنے کی کوشش کر رہے ہیں اور شاید اس میں حاجی ابرار دلدار خان اپنے مشیروں میں تبدیلی لا کر کوئی کردار ادا کر سکیں لیکن ان کا مقابلہ مرحوم و مغفور سابق چیئرمین ملک ظفر محمود عرف ماسٹر خاکی گروپ سے ہے جس کی سرپرستی سابق ناظم یونین کونسل عثمان کھٹڑ ملک ایاز محمود احسن طریقے سے سر انجام دے رہے ہیں۔
ان کا مقابلہ کرنا نہ صرف مشکل ہے بلکہ ناممکن نظر اتا ہے قائرین کرام یہ تجزیہ تو صرف سابق تجربات کی روشنی میں برادریوں کے حوالے سے ہے انشاءاللہ ائندہ تجزیے میں سیاسی جماعتوں کی سابق کارکردگی ان کے اندرونی خلفشار مقامی قیادت کی پالیسیوں کے حوالے سے ہوگا۔
ضروری نہیں کہ تمام قائرین میرے اس تجزیے سے اتفاق کریں لیکن میں نے کوشش کی ہے کہ اپنی قلم کی حرمت کو پامال نہ ہونے دوں بہرحال پھر بھی انسان ہوں ائندہ انے والے تجزیے کے لیے اپ سے گزارش ہے کہ حقیقت پر مبنی اپنی معلومات مجھے ضرور شیئر کریں تاکہ ان معلومات کی روشنی میں میں اپنا تجزیہ پیش کر سکوں میرے تجزیے پر اپ بلا کسی خوف و تردد کے اپنے کمنٹس دے سکتے ہیں مجھے ان کا انتظار رہے گا۔
-
ایکسکلوسِو2 ہفتے agoسیکرٹری اطلاعات کی پوسٹ کیلئے پانچ افسران کا انٹرویو، طارق خان بھی شامل
-
پاکستان3 ہفتے agoمسلم لیگ (ن) کے رہنما افتخار احمد چیمہ انتقال کر گئے
-
ایکسکلوسِو2 مہینے agoانٹیلی جنس ایجنسیوں کے5 نامزدافسران پر اعتراضات، بیرون ملک پریس قونصلر، اتاشیوں کی پوسٹنگ کامعاملہ لٹک گیا
-
پاکستان1 مہینہ agoخدا نخواستہ 600 افراد جاں بحق ہوئے تو لاشیں کہاں ہیں؟،مریم نواز
-
پاکستان2 مہینے agoاسلام آباد پولیس کا نیشنل پریس کلب پر دھاوا، صحافیوں پر بدترین تشدد، انسانی حقوق تنظیموں کی مذمت
-
ٹیکنالوجی2 مہینے agoiOS 26 میں مکمل اردو سپورٹ — iPhone صارفین کے لیے نئی سہولت
-
پاکستان3 ہفتے agoمعصومہء سندھ کے روضہء اطہر کی تعمیر میں تاخیری حربے تشویشناک ہیں، کراچی ایڈیٹر کلب
-
تازہ ترین2 مہینے agoپاکستان کا ورچوئل اثاثہ جات ریگولیٹری اتھارٹی (PVARA) قائم

