تازہ ترین
نیو کیسل: چار دن، ایک خواب
تحریر: نثار حسین
زندگی کے سفر میں کچھ لمحے ایسے ہوتے ہیں جو وقت کے ساتھ دھندلے نہیں پڑتے بلکہ یادوں کے البم میں خوشبو کی مانند ہمیشہ کے لیے محفوظ ہو جاتے ہیں۔ آسٹریلیا کے ساحلی شہر نیو کیسل میں گزارے گئے چار دن بھی کچھ ایسا ہی جادوئی تجربہ تھے۔ نہ صرف قدرتی حسن کی روح پرور منظر کشی تھی بلکہ مہمان نوازی، محبت اور ثقافت کے رنگوں سے بھرپور ایسا سفر تھا جو دل سے نکل کر زبان پر تھا۔
"اگر جنت کہیں زمیں پر ہے تو شاید یہی کہیں ہے، یہی کہیں ہے، یہی کہیں ہے…”
میلبورن سے ڈیڑھ گھنٹے کی پرواز یا سڈنی سے تقریباً دو گھنٹے کی بس یا کار کی سواری کے فاصلے پر واقع نیو کیسل کا سفر خود خواب کی مانند تھا۔ سڑک کے دونوں طرف گھنے جنگل اور راستے میں لمبی سرنگ نے ہمیں قدرت کے حسین نظاروں میں کھو دیا۔
ہماری قیام گاہ ہیملیٹن کا علاقہ تھا، جو شہر کا پُرسکون اور دلکش گوشہ ہے۔ یہاں چند انڈین ریستوران بھی موجود تھے اور محدود ہی سہی، حلال کھانے کا بندوبست بھی ممکن تھا۔
یہ سفر یادگار بنانے والے تھے ہمارے میزبان، ڈاکٹر ظفر اقبال۔ وہ صرف میزبان نہیں بلکہ اس داستان کے روح رواں تھے۔ ان کی خلوص بھری مسکراہٹ، سادگی اور خاص طور پر ناشتوں میں ان کے ہاتھ کا بنا ہوا چیز املیٹ اور ایواکاڈو ایسی محبت کی زبان تھی جو لفظوں سے زیادہ دل کو چھو گئی۔
نیو کیسل کی صبح ساحلِ سمندر کی خاموش مگر گہری گفتگو سے شروع ہوتی ہے۔ ہم نے دن کا آغاز کیا Merewether Beach سے، جہاں پانی اور چٹانیں آپس میں گلے ملتی ہیں، اور سمندر کی لہرین انسان کو اپنی آغوش میں لینے کو بےتاب دکھائی دیتی ہیں۔ صبح اور شام ساحل پر چہل قدمی، خوشبودار ہوا اور لہروں کی گنگناتی صدا جیسے روح کو تازگی دے جاتی ہے۔
یہاں کے اوشن باتھز، یعنی سمندر کے پانی سے بنے قدرتی تالاب، نہانے اور دھوپ سینکنے کا ایک انوکھا تجربہ پیش کرتے ہیں۔ لہروں کی نرم سرگوشی، دھوپ کی گرمائش اور نیلے پانی میں غوطہ لگانا ایسا لطف ہے جو الفاظ میں بیان نہیں کیا جا سکتا۔
اور پھر وہ لمحہ جب سورج کی پہلی کرنیں افق سے نمودار ہو کر پانی کی سطح پر رقص کرنے لگتی ہیں، جیسے کائنات نے کوئی نیا گیت چھیڑ دیا ہو۔ گہرے بحرالکاہل کے پانیوں میں ڈولفن کے کھیل دیکھنا ایک زندہ خواب تھا، جو آنکھوں میں بس گیا۔
نیو کیسل صرف قدرتی حسن کا شہر نہیں، بلکہ اس کا تاریخی ورثہ بھی اتنا ہی دلکش ہے۔ ہم نے Fort Scratchley کی فصیلوں کے باہر کھڑے ہو کر اس قلعے کی دیواروں کو دیکھا جو کبھی دشمن کی توپوں کے سامنے ڈھال بنی تھیں۔ اندر تو نہ جا سکے مگر اس کے سائے میں کھڑے ہو کر شہر کے ماضی کی بازگشت کو محسوس کیا۔
اسی طرح، ANZAC Memorial Walk پر چلتے ہوئے ہر قدم شہداء کی یاد دلاتا ہے اور دل کو جھنجھوڑ دیتا ہے۔ Strzelecki Lookout سے نیچے جھانک کر نیلا سمندر ایسا محسوس ہوتا ہے جیسے آسمان زمین پر اتر آیا ہو۔
نیو کیسل کی شامیں الگ ہی دلفریب منظر پیش کرتی ہیں۔ وہ غروب آفتاب کے دُھندلے اور سنہری شعلے، جب سورج سمندر کی گود میں آہستہ آہستہ رخصت ہوتا ہے، اور فضا میں سنہری خاموشی چھا جاتی ہے، دل کو ایک عجیب سی تسکین دیتی ہے۔
Nobbys Head Lighthouse کے گرد چہل قدمی کرتے ہوئے ہر منظر ایک نئی تصویر بن جاتا ہے کبھی سمندر کی وسعتیں، کبھی روشنی کا مینار، کبھی شہر کی دلکش عمارات۔ یہ نظارے کسی مصور کی تازہ ترین تخلیق سے کم نہیں لگتے۔
ان چار دنوں میں دو شامیں دوستوں کیساتھ جشن مناتے گزریں۔ محفلیں، جام کی چھنکار، قہقہے اور جوش و خروش، سب کچھ تھا مگر ہماری مذہبی وابستگی کے پیش نظر حلال کھانے اور مشروبِ بے رنگ پر اکتفا کرتے ہوئے بھی ہم نے بھرپور لطف اٹھایا۔
"گرین اسٹور ہوٹل” کے بار بی کیو برگر کی تو بات ہی کچھ اور تھی! اس کے منفرد ذائقے نے لاہوری فوڈ سٹریٹ کی یاد تازہ کر دی۔
نیو کیسل صرف شہر نہیں، بلکہ ایک جذبہ ہے۔ یہاں کی فضا، لوگ، مناظر اور وہ خلوص جو ڈاکٹر ظفر جیسے دوستوں کی صورت میں ملا، سب نے دل میں ایک نرم گوشہ چھوڑ دیا۔
ہم واپس آ گئے مگر نیو کیسل کے وہ دن، ساحل، شامیں، وہ ناشتہ، وہ کیفےاب خواب نہیں، بلکہ یاد کی مٹھاس بن چکے ہیں۔
کچھ سفر منزلیں دیتے ہیں، کچھ یادیں، اور نیو کیسل نے دونوں دے دیے۔
"یہ چار دن نہیں، ایک مکمل کتاب تھے، جس کا ہر صفحہ خوشبو دار، ہر سطر دلنشین، اور ہر حرف دل سے جڑا ہوا تھا
-
ایکسکلوسِو2 ہفتے agoسیکرٹری اطلاعات کی پوسٹ کیلئے پانچ افسران کا انٹرویو، طارق خان بھی شامل
-
پاکستان3 ہفتے agoمسلم لیگ (ن) کے رہنما افتخار احمد چیمہ انتقال کر گئے
-
ایکسکلوسِو2 مہینے agoانٹیلی جنس ایجنسیوں کے5 نامزدافسران پر اعتراضات، بیرون ملک پریس قونصلر، اتاشیوں کی پوسٹنگ کامعاملہ لٹک گیا
-
پاکستان1 مہینہ agoخدا نخواستہ 600 افراد جاں بحق ہوئے تو لاشیں کہاں ہیں؟،مریم نواز
-
پاکستان2 مہینے agoاسلام آباد پولیس کا نیشنل پریس کلب پر دھاوا، صحافیوں پر بدترین تشدد، انسانی حقوق تنظیموں کی مذمت
-
ٹیکنالوجی2 مہینے agoiOS 26 میں مکمل اردو سپورٹ — iPhone صارفین کے لیے نئی سہولت
-
پاکستان3 ہفتے agoمعصومہء سندھ کے روضہء اطہر کی تعمیر میں تاخیری حربے تشویشناک ہیں، کراچی ایڈیٹر کلب
-
تازہ ترین2 مہینے agoپاکستان کا ورچوئل اثاثہ جات ریگولیٹری اتھارٹی (PVARA) قائم

