پاکستان
زندگی جینے کیلئے ہے، بھگتنے کیلئے نہیں
تحریر: نثار حسین
آسٹریلیا… وہ پارہ کے بالمِ جُوش خواب کی مانند ہے جسے ہم نے کبھی صرف سُن رکھا تھا، اور پھر جب اُس کی زمین پر قدم رکھا تو محسوس ہوا کہ یہ خواب نہیں، حقیقی زندگی ہے۔ جہاں انسانیت، فطرت اور تہذیب نے مل کر ایسا فریم ورک قائم کیا ہے کہ زندگی بھگتنے کی نہیں، جینے کی ٹھہری ہے۔
یہ وہ جگہ ہے جہاں بےفکری کا مطلب تنہا پن نہیں، بلکہ آزاد گھومنے، سر اٹھا کر سانس لینے اور ہر لمحے کو خوشی سے جینے کا عزم ہے۔
جب میں نے آسٹریلیا کے ہوائی اڈے پر قدم رکھا، تو لگا جیسے دنیا کی تیز دھارا سے نکل کر کسی نرم ندی کے کنارے آ گیا ہوں۔ نہ شور، نہ ہڑبونگ، نہ تھکن زدہ چہرے، نہ مایوس آنکھیں۔
یہاں زندگی کا رنگ کچھ اور ہے پھولوں کی خوشبو، نیلا آسمان، صاف فضا، ہوا جو پھیپھڑوں کو سکون سے بھر دے۔
اور سب سے بڑی خوبصورتی؟ یہاں لوگوں کے دل ہلکے ہیں؛ غلامانہ بوجھ نہیں، رنج و ماضی کا بار نہیں، مستقبل کی دھندلی تصویر نہیں۔ بس سادہ، شفاف حال ہے۔
یہ وہ مقام ہے جہاں گھر کی فکر، دو وقت کی روٹی کا عذاب، پانی کے گلاس کی تلاش سب پسِ پردہ رہ جاتے ہیں۔ جہاں اولاد کی مسکراہٹیں، ماں باپ کے احترام اور زندگی کے دائرے آزادی کی ہوا میں تحلیل ہو جاتے ہیں۔
یہاں کی فیِض بھری ہوا، باہر نکلنے کی دعوت دیتی ہے۔ سمندر کی لہروں میں نعرے، جنگلوں کی سرسبز خاموشی، باغوں میں بچوں کی ہنسی یہ وہ مناظر ہیں جنہوں نے مجھے قائل کیا کہ یہاں “زندگی صرف گزارنے کے لیے” نہیں، بلکہ “جینے کے لیے” ہے۔یہاں کے لوگ خوددار، آزاد ہر دن کو بوجھ کی طرح نہیں، ایک موقع کی طرح دیکھتے ہیں۔ ان کا رویّہ “جیو اور جینے دو” کی مثال ہے۔
یوں، وہ تصویر جو آپ نے لکھی ہے، وہ محض شاعری نہیں، قدرِ حیات کا شعور ہے۔
لیکن حقیقت یہ بھی ہے کہ آسٹریلوی طرزِ زندگی کوئی خوابِ شیشے کا نہیں اس کے ساتھ چیلنجز بھی ہیں۔ شہر بڑے ہیں، رہائش مہنگی ہے، فاصلے طویل ہوسکتے ہیں۔
مگر اگر ہم تن انتخاب کی بات کریں تو یہ چیلنج بھی اُس حد تک ہیں جنہیں شعور کے ساتھ دیکھا جاسکتا ہے۔
اگر آپ بھی پاکستان سے آسٹریلیا کی زندگی کی طرف سوچ رہے ہیں، یا محض تصور سے دل بہلایا ہے، تو چند باتیں یاد رکھنا کارگر ثابت ہوں گی یہاں انگریزی بنیادی ہے، اور بیٹھے ہوئے “لامحالہ” مزاج کی بجائے خود ارادی کوشش کی ضرورت ہے، تاکہ آپ کو سماجی میل ملاپ ملے۔
آسٹریلیا اعلی معیار کی زندگی دیتا ہے، مگر قیمتیں بھی زیادہ ہیں، خاص طور پر رہائش کی۔ اس لیے پہلے سے کچھ مالی ذخیرہ ہونا مفید ہے۔ یہاں انسان آزادی سے سانس لیتا ہے، مگر اس کے ساتھ انسانیت، تہذیب اور احسان مندی کا فرض بھی ملتا ہے۔ یعنی حق کے ساتھ فرض کا بھی ادراک چاہیے۔
اپنے گھر کی یاد رکھنا اگرچہ نئی زندگی شاندار ہے، مگر ماضی کی جڑیں بھی اہمیت رکھتی ہیں۔ بچوں کو اپنی ثقافت سے آگاہ رکھیں، مگر انھیں نئے ماحول سے بھی ہم آہنگ کرنا سیکھیں۔ تجارتی مواقع، تعلیم، رہائش، معاشرت سب کچھ شفافیت کے ساتھ تلاش کریں۔ قلیل مدتی “بس چل جائے گا” والی سوچ کے بجائے ٹھوس منصوبہ بندی کریں۔
اگر جنت زمین پر ممکن ہے، تو شاید وہ آسٹریلیا جیسی جگہ ہو جہاں انسان، فطرت اور تہذیب نے مل کر کہا ہے:
«زندگی جینے کے لیے ہے، بھگتنے کے لیے نہیں!»
یہ وہ مقام ہے جہاں ہر شخص اپنے حال میں خوش ہے، اپنے قدموں کی آواز کو احترام دیتا ہے، اور دنیا کے بڑے مناظر کے ساتھ اپنے اندر کی روشنی بھی پہچانتا ہے۔
شاید پاکستان سے آنے والوں کے لیے یہ ایک نیا باب کھولنے کی دعوت ہو: وہ باب جہاں انسان سکول سے باہر، فضا کی خوبصورتی میں گھل مل جائے، کیفی زندگی کا مزہ لے، مگر اپنے اخلاق،خاندان اورجذبے بھی ساتھ لے کر چلے۔
یاد رکھیں آسٹریلیا خواب ہی نہیں، حقیقت ہے بشرطِ یہ کہ آپ اسے سمجھ کر، احترام کے ساتھ، اور ذمہ داری کے ساتھ اپنائیں۔
-
ایکسکلوسِو2 ہفتے agoسیکرٹری اطلاعات کی پوسٹ کیلئے پانچ افسران کا انٹرویو، طارق خان بھی شامل
-
پاکستان3 ہفتے agoمسلم لیگ (ن) کے رہنما افتخار احمد چیمہ انتقال کر گئے
-
ایکسکلوسِو2 مہینے agoانٹیلی جنس ایجنسیوں کے5 نامزدافسران پر اعتراضات، بیرون ملک پریس قونصلر، اتاشیوں کی پوسٹنگ کامعاملہ لٹک گیا
-
پاکستان1 مہینہ agoخدا نخواستہ 600 افراد جاں بحق ہوئے تو لاشیں کہاں ہیں؟،مریم نواز
-
پاکستان2 مہینے agoاسلام آباد پولیس کا نیشنل پریس کلب پر دھاوا، صحافیوں پر بدترین تشدد، انسانی حقوق تنظیموں کی مذمت
-
ٹیکنالوجی2 مہینے agoiOS 26 میں مکمل اردو سپورٹ — iPhone صارفین کے لیے نئی سہولت
-
پاکستان3 ہفتے agoمعصومہء سندھ کے روضہء اطہر کی تعمیر میں تاخیری حربے تشویشناک ہیں، کراچی ایڈیٹر کلب
-
تازہ ترین2 مہینے agoپاکستان کا ورچوئل اثاثہ جات ریگولیٹری اتھارٹی (PVARA) قائم

