پاکستان
نوجوانوں میں ڈیجیٹل لٹریسی اور تنقیدی سوچ کو فروغ دینا وقت کی ضرورت ہے ، ڈی جی پی آئی ڈی لاہور شفقت عباس
لاہور (صدائے سچ نیوز) ڈائریکٹر جنرل پریس انفارمیشن ڈیپارٹمنٹ لاہور شفقت عباس نے کہا ہے کہ نوجوانوں میں ڈیجیٹل لٹریسی اور تنقیدی سوچ کو فروغ دینا وقت کی اہم ضرورت ہے تاکہ جھوٹ، افواہ اور پروپیگنڈا کو بغیر تصدیق آگے بڑھنے سے روکا جا سکے۔
معاشرے میں برداشت اور احترام کا کلچر بتدریج کم ہوتا جا رہا ہے، جس کے باعث سچائی اور تحقیق شدہ معلومات کی بجائے غلط اور بے بنیاد باتیں تیزی سے پھیلتی ہیں، اظہار رائے کی آزادی اپنی جگہ مگر اس کی بھی حدود و قیود ہیں، جدید ڈیجیٹل دور میں ہمیں اپنی سوچ، رویوں اور سننے سمجھنے کے طریقے بدلنے کی ضرورت ہے تاکہ معاشرہ انتہا پسندی، غلط فہمی اور انتشار سے بچ سکے۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے افوش کلب میں پی آئی ڈی لاہور کی جانب سے منعقدہ سیمینار بعنوان ’’ڈیجیٹل دور کے چیلنجز: پرتشدد انتہاپسندی اور سماجی اقدار پر اس کا حملہ‘‘ سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔
سیمینار میں سینئر صحافیوں، تجزیہ کاروں، محققین، تعلیمی ماہرین، طلبہ اور مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد کی بڑی تعداد شریک تھی ،جن میں سلمان غنی، نوید چوہدری، زاہد چوہدری، میاں ندیم، محمد حسان، چوہدری شہباز آرائیں، رانا عبدالرحمن، محمد ساجد اسماعیل، ندیم رضا، سید محمد مہدی، ڈاکٹر عائشہ اشفاق، ڈاکٹر سویرا شامی، لئیق باجوہ، ارسلان طاہر، نوراللہ سمیت دیگر ممتاز شخصیات شامل تھیں۔
پنجاب یونیورسٹی کی پروفیسر ڈاکٹر عائشہ اشفاق نے اپنے خطاب میں کہا کہ آج کی دنیا میں جنگیں محض بارود اور بندوق سے نہیں بلکہ ڈیجیٹل میدان میں بیانیہ کے ٹکرائو سے شروع ہوتی ہیں۔ بیانیہ توڑ مروڑ کر پیش کرنا، حقائق مسخ کرنا اور ذہنوں پر حملہ کرنا ایک خاموش جنگ کی شکل اختیار کر چکا ہے۔
انہوں نے پاکستان اور بھارت کے درمیان حالیہ ڈیجیٹل پراپیگنڈا جنگ کی مثال دیتے ہوئے بتایا کہ چیٹ جی پی ٹی جیسے آرٹیفیشل انٹیلی جنس پلیٹ فارمز تک میں جھوٹے بیانیہ فیڈ کیے گئے، یہاں تک کہ حقائق کے برعکس جواب سامنے آنے لگے۔
انہوں نے کہا کہ بھارت کی جانب سے مربوط مہم کے تحت غلط معلومات پھیلائی گئیں جس کا مقصد عالمی سطح پر پاکستان کی سچائی دبانا تھا۔ڈاکٹر عائشہ نے کہا کہ پاکستان میں ٹک ٹاک استعمال کرنے والوں کی تعداد 66.9 ملین جبکہ یوٹیوب صارفین 55.9 ملین ہیں، اسی طرح 49.4 ملین لوگ فیس بک استعمال کرتے ہیں۔
اس بڑے ڈیجیٹل پھیلائوکے مقابلے میں میڈیا لٹریسی کا نہ ہونا خطرے کی گھنٹی ہے اور یہی کمزوری مِس انفارمیشن کو جنگی ہتھیار بنا چکی ہے۔
ڈاکٹر سویرا شامی نے خطاب میں کہا کہ سوشل میڈیا پر گردش کرنے والی معلومات کو بغیر تحقیق آگے پھیلانا سب سے بڑی
سماجی کمزوری ہے، انتہاپسندی صرف تشدد کا نام نہیں بلکہ اپنی رائے دوسروں پر زبردستی تھونپنے کا رویہ بھی انتہاپسندی کی ہی ایک شکل ہے۔
انہوں نے کہا کہ حقیقت کی تفتیش کیے بغیر مواد شیئر کرنا معاشرتی زہر ہے جسے روکنے کے لیے تعلیمی اداروں کو میڈیا لٹریسی اور فیکٹ چیکنگ کو نصاب اور تربیت کا لازمی جزو بنانا چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ نوجوان اگر تنقیدی شعور، ڈیجیٹل تحقیق اور تصدیق کی مہارت اختیار کر لیں تو جھوٹا بیانیہ جڑ نہیں پکڑ سکتا۔ ضروری ہے کہ ہر شخص اپنی سطح پر ذمہ داری لے، مثبت مواد کو ترجیح دے اور منفی رویوں سے خود کو دور رکھتے ہوئے ایک صحت مند ڈیجیٹل ماحول تشکیل دے۔
انہوں نے کہا کہ اس جدوجہد میں تعلیمی اداروں کے ساتھ ساتھ حکومتی ڈھانچے، مذہبی رہنماوں، میڈیا ہاوسز اور سول سوسائٹی کو بھی فعال کردار ادا کرنا ہوگا۔مقررین نے اتفاق کیا کہ پاکستان میں شرح خواندگی کم ہونے کے باعث غلط معلومات زیادہ تیزی سے پھیلتی ہیں۔
پڑھے لکھے ہوں یا ان پڑھ سوشل میڈیا کا اثر سب پر یکساں ہے لہذا بچوں اور نوجوانوں کو ابتدا ہی سے ڈیجیٹل شعور کی تربیت دینا ضروری ہے۔سیمینار میں اس بات پر بھی زور دیا گیا کہ سوشل میڈیا پر روزانہ لاکھوں کی تعداد میں مواد اپ لوڈ ہوتا ہے جس کی مانیٹرنگ اور ریگولیشن کے موثر نظام کی ضرورت ہے تاکہ معاشرہ نفرت، انتشار، پروپیگنڈا اور نفسیاتی جنگ سے محفوظ رہ سکے۔
مقررین نے کہا کہ چیٹ جی پی ٹی جیسے اے آئی ٹولز بے شمار سوالات کے تحمل سے جواب دیتے ہیں، لیکن انسان میں اتنی برداشت نہیں لہذا ٹیکنالوجی سے فائدہ ضرور اٹھایا جائے مگر تنقیدی سوچ اور تصدیق کو کبھی پیچھے نہ چھوڑا جائے۔
مقررین نے تجویز دی کہ جیسے پولیو، ڈینگی اور صحت آگاہی مہمات چلائی جاتی ہیں ویسے ہی ڈیجیٹل لٹریسی اور مثبت سوشل میڈیا استعمال کے لیے بھی قومی سطح پر مہم شروع کی جائے۔
-
ایکسکلوسِو2 ہفتے agoسیکرٹری اطلاعات کی پوسٹ کیلئے پانچ افسران کا انٹرویو، طارق خان بھی شامل
-
پاکستان3 ہفتے agoمسلم لیگ (ن) کے رہنما افتخار احمد چیمہ انتقال کر گئے
-
ایکسکلوسِو2 مہینے agoانٹیلی جنس ایجنسیوں کے5 نامزدافسران پر اعتراضات، بیرون ملک پریس قونصلر، اتاشیوں کی پوسٹنگ کامعاملہ لٹک گیا
-
پاکستان1 مہینہ agoخدا نخواستہ 600 افراد جاں بحق ہوئے تو لاشیں کہاں ہیں؟،مریم نواز
-
پاکستان2 مہینے agoاسلام آباد پولیس کا نیشنل پریس کلب پر دھاوا، صحافیوں پر بدترین تشدد، انسانی حقوق تنظیموں کی مذمت
-
ٹیکنالوجی2 مہینے agoiOS 26 میں مکمل اردو سپورٹ — iPhone صارفین کے لیے نئی سہولت
-
پاکستان3 ہفتے agoمعصومہء سندھ کے روضہء اطہر کی تعمیر میں تاخیری حربے تشویشناک ہیں، کراچی ایڈیٹر کلب
-
تازہ ترین2 مہینے agoپاکستان کا ورچوئل اثاثہ جات ریگولیٹری اتھارٹی (PVARA) قائم

