تازہ ترین
تحصیل ٹیکسلا کی سیاست بلدیاتی انتخابات میں سیاسی جماعتوں اور مقامی شخصیات کے بدلتے رجحانات کا حتمی و جامع تجزیہ
تجزیہ نگار: سید مشتاق حسین نقوی، بیورو چیف روزنامہ صدائے سچ اسلام آباد
تحصیل ٹیکسلا میں متوقع بلدیاتی انتخابات نہ صرف جماعتی بنیادوں پر ایک بڑے سیاسی معرکے کی شکل اختیار کرتے دکھائی دے رہے ہیں بلکہ یہاں کی مقامی برادریوں، سرکردہ خاندانوں اور اثر و رسوخ رکھنے والی شخصیات کا کردار فیصلہ کن اہمیت کا حامل ہوگا۔
سیاسی تجزیہ سے واضح ہوتا ہے کہ اگر انتخابات جماعتی بنیادوں پر ہوتے ہیں تو ووٹ بینک کے لحاظ سے پہلی پوزیشن پاکستان تحریک انصاف، دوسری پاکستان مسلم لیگ (ن)، تیسری پاکستان پیپلز پارٹی جبکہ چوتھی جماعت اسلامی اور دیگر مذہبی قوتوں کی ہے۔
پاکستان تحریک انصاف – سب سے بڑا لیکن منقسم ووٹ بینک
تحریک انصاف اس وقت ٹیکسلا کی سب سے بڑی سیاسی قوت ہے، مگر گروپ بندی کی وجہ سے اس کا ووٹ بینک تقسیم دکھائی دیتا ہے۔
سعد علی خان گروپ
اس گروپ کی قیادت سابق ٹکٹ ہولڈر سعد علی خان کر رہے ہیں۔ نمایاں شخصیات میں:
- ملک اسد امیر
- ملک باقر
- عرفان بٹ
یہ گروپ سعد علی خان کے چند مخلص دوستوں اور کاروباری افراد پر مشتمل ہے اس گروپ میں اسد امیرملک کو خصوصی اہمیت حاصل ہے اور سعد علی خان کے چیف ایڈوائزر میں ان کا شمار ہوتا ہے اسد میر ایک سمجھدار اور سیاسی داو پیج سمجھنے والا سیاسی کارکن ہے
ملک اصف پراچہ (نظریاتی گروپ)
اس گروپ کو تحریک انصاف کا نظریاتی دھڑا قرار دیا جاتا ہے، جن میں اہم شخصیات شامل ہیں:
- ملک اصف پراچہ (سرکردہ رہنما)
- جاگیردار
- سید عمران حیدر ایڈوکیٹ
- سید اصف نقوی
- سید نوید عباس
- محمد رفیق باجوہ
یہ گروہ پارٹی کے پرانے کارکنوں اور نظریاتی ووٹرز پر مشتمل ہے۔اور ان میں سید اصف نقوی بنیادی بانی اراکین میں شامل ہے جس نے قید و بند کی صحبتیں بھی جھیلی ہیں اور سابق کونسلر سید مہتاب حسین شاہ کی جیت میں ہمیشہ اہم کردار ادا کرتا رہا ہے سید نوید عباس سابق امیدوار کونسلر ایک اچھا اور ملنسار ورکر ہے اور پارٹی مفادات کے لیے اہم خدمات سرانجام دے رہا ہے
فیصلہ کن کردار – ملک تیمور مسعود اکبر
سابق صوبائی وزیر ملک تیمور مسعود اکبر اس وقت ایک ایسے طاقتور شخصیت کی حیثیت رکھتے ہیں جو اگر چاہیں تو پارٹی میں جاری گروپ بندی ایک ہی دن میں ختم کروا سکتے ہیں۔ ان کا فیصلہ کن کردار مستقبل کا سیاسی رخ متعین کرے گا۔
پاکستان پیپلز پارٹی
تحصیل ٹیکسلا میں کسی زمانے میں پیپلز پارٹی کا گڑھ سمجھا جاتا تھا جسے منی لاڑکانہ بھی کہتے تھے لیکن اس علاقے کی شومی قسمت کے یہاں سے پیپلز پارٹی کا کوئی مقامی ایم این اے اور ایم پی اے منتخب نہ ہوا اور ہمیشہ باہر سے ہی ا کر لوگوں نے یہاں سے ایم این اے اور ایم پی اے کی سیٹیں حاصل کی اب موجودہ صورتحال میں جب سے تحصیل ٹیکسلا میں پیپلز پارٹی کی تنظیم نو ہوئی ہے اور ملک اصف محمود ملک کو تحصیل ٹیکسلا کا صدر اور ملک بشیر گجر کوٹیکسلا سٹی کا صدر منتخب کیا گیا ہے
اس وقت سے کارکنوں میں ایک حوصلہ پایا جاتا ہے یوں تو ہر جماعت میں گروپ بندی ہوتی ہے پیپلز پارٹی میں بھی اس کے اثرات ہیں لیکن ملک اصف محمود ملک نجیب الرحمن جیسی شخصیت کی مشاورت سے کارکنوں میں ایک نیا حوصلہ اور ولولہ پیدا کر رہے ہیں اور اب تحصیل ٹیکسلا میں پیپلز پارٹی بھی نمایاں حیثیت میں نظر انا شروع ہو گئی ہے اور امید کی جاتی ہے کہ بلدیاتی الیکشن میں تمام یونین کونسلز اور وارڈ میں اپنے نمائندے پیش کریں گے۔
بلدیاتی سیاست میں اہم کردار ادا کرنے کی پوزیشن میں ہوں گے پیپلز پارٹی کے درینہ اور مخلص کارکنوں میں سید ضیا حسین شاہ جنہیں پنجاب کونسل کا رکن نامزد کیا گیا ہے۔
ان کا بھی ہمیشہ سے ایک اہم کردار رہا ہے اور پھر سید جابر حسین شاہ ایڈوکیٹ جیسے نڈر بے باک دیانتدار اور مخلص کارکنوں کی وجہ سے پارٹی میں ایک ولولہ اور جذبہ بیدار ہوا ہے اسی لیے توقع کی جاتی ہے کہ ائندہ بلدیاتی انتخابات میں پاکستان پیپلز پارٹی اپنا ایک اہم رول ادا کرے گی
پاکستان مسلم لیگ ن مضبوط تنظیمی نیٹ ورک
مسلم لیگ ن ٹیکسلا میں اپنی تنظیمی طاقت اور ترقیاتی منصوبوں کی بنیاد پر ووٹرز پر گہرا اثر رکھتی ہے۔
اہم شخصیات:
برسٹر عقیل ملک وفاقی وزیر مملکت برائے انصاف و قانون اعلیٰ سطحی رابطوں اور حکومتی اثر و رسوخ کے باعث مرکزی کرداررکھتے ہیں وہ عوامی مسائل حل کرنے کے لیے ہفتے میں ایک دن کوستان سیکٹریٹ میں باقاعدہ طور پہ لوگوں کے مسائل سن کر انہیں فوری حل کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔
وہ عوام سے اتنی خندہ پیشانی اور خوش اخلاقی سے ملتے ہیں کہ ہر ملنے والا ان کا گرویدہ ہو جاتا ہے جس کی وجہ سے عوام میں خاصے مقبول ہوتے چلے جا رہے ہیں اور امدہ بلدیاتی انتخابات میں اہم رول ادا کریں گے۔
سابق ایم پی اے حاجی عمر فاروق – دیہی علاقوں میں انتہائی مضبوط ووٹ بینک رکھتے ہیں حاجی صاحب سابق چیئرمین بلدیہ ٹیکسلا بھی رہے ہیں اس کے بعد یہ خود بھی اور ان کی بیگم بھی ایم پی اے کی سیٹ پر نہیں ہے انہوں نے اپنی بساط کے مطابق ٹیکسلا کی خدمت کرنے کی کوشش کی ہے۔











کسی زمانے میں عوام کو ان پر گلا ہوتا تھا کہ یہ فون نہیں سنتے لیکن اب انہوں نے اپنی روٹین تبدیل کر دی ہے اب یہ فون بھی سنتے ہیں ہرغمی شادی میں بھی شریک ہوتے ہیں لوگوں کے مسائل سنتے بھی ہیں اور انہیں حل کروانے کی حت المقدور کوشش بھی کرتے ہیں جس کی وجہ سے ان کا گراف بہت بہتر ہو گیا ہے۔
ڈائریکٹر کوہستان گروپ حاجی نصیر الدین کا ذکر کرنا بھی ضروری سمجھتا ہوں کیونکہ اج کل وہ ان سب سے بڑھ کر جوڑ توڑ میں لگے ہوئے ہیں اور دیہاتی سیاست میں اہم کردار ادا کرنے کی کوشش کر رہے ہیں جن کی مسلسل محنت اور لگن کی وجہ سے سابق جنرل سیکرٹری مسلم لیگ نون ٹیکسلا سٹی حاجی ہمایوں خان دوبارہ مسلم لیگ نون میں شامل ہو چکے ہیں اسی طرح دیہاتی حلقوں میں غلام سرور خان گروپ کے کافی دھڑوں کو بھی وہ مسلم لیگ نون میں شامل کروا چکے ہیں
حاجی فیاض خان تنولی – ان کی اہلیہ محترمہ محترمہ اسیہ تنولی ایم این اے کی جانب سے جاری بڑے ترقیاتی منصوبوں کی نگرانی خود کرتے ہیں، جس کی وجہ سے اس خاندان کا عوامی اثر روز بروز بڑھ رہا ہے۔
حاجی فیاض خان تنولی انتہائی شریف النفس صاحب کردار دوستوں کے دوست اور دشمنوں کے کھل کر دشمن غریب پرور پارٹی کے ساتھ انتہائی مخلص شخصیت کے طور پر جانے جاتے ہیں وہ ہمیشہ غریبوں کے کام کرتے نظر اتے ہیں پارٹی کے لیے بھی ان کی خدمات انتہائی عزت و احترام کے حامل ہیں ۔
راجہ سرفراز اصغر – واہ کینٹ کے صدر اور سابق ٹکٹ ہولڈر، جو گلی محلوں کی سطح پر تنظیمی ڈھانچے کو فعال رکھے ہوئے ہیں۔پارٹی کے ساتھ انتہائی مخلص ہیں کارکنوں اور دوستوں کے معاملات و مسائل کو انتہائی سنجیدگی سے دیکھتے ہیں اور انہیں حل کرنے میں 24 گھنٹے سرگرم عمل رہتے ہیں۔
انہوں نے پارٹی مفادات کے لیے ہمیشہ قربانی دی ہے نڈر بے باک با کردار اور سنجیدہ شخصیت کے حامل ہیں وہ جو بھی ڈیوٹی اپنے ذمے لیتے ہیں۔
اس کو کامیابی سے سر انجام دینے کی کوشش کرتے ہیں اور کامیاب بھی ہوتے ہیں پارٹی کو فعال اور مضبوط بنانے میں اہم کردار ادا کر رہے ہیں بلدیاتی سیاست میں بھی اہم کردار ادا کرنے کی پوزیشن میں ہے

پاکستان تحریک استحکام پارٹی ووٹ نہ ہونے کے برابر مگر متحرک قیادت
پاکستان تحریک استحکام پارٹی اگرچہ ووٹ بینک نہ ہونے کے برابر ہے ، تاہم سابق وفاقی وزیر غلام سرور خان، ملک عظمت محمود، ملک ایاز محمود، ملک پرویز مہتاب شاہ، اور ملک پرویز جیسی شخصیات اپنا ذاتی ووٹ بینک رکھتی ہیں۔
ان کے ساتھ سردار سید ریاض حسین شاہ ایڈووکیٹ اپنی مذہبی و سماجی خدمات، اتحاد بین المسلمین کے فروغ اور وسیع دسترخوان کی وجہ سے غیر معمولی اثر و رسوخ رکھتے ہیں۔اگر غلام سرور خان سردار ریاض حسین شاہ ایڈوکیٹ کو اپنی مشاورت کے ساتھ ساتھ عملی طور پر بھی متحرک کر سکیں تو بلدیاتی سیاست میں نمایاں تبدیلی نظر ائے گی

جماعت اسلامی اور مذہبی قوتیں
جماعت اسلامی کا ووٹ بینک محدود ہونے کے باوجود اس کی تنظیمی گرفت انتہائی مضبوط ہےاور اہم کردار ہے جماعت اسلامی میں ایک ایسی شخصیت شامل ہے جو اپنی ذات میں خود ایک جماعت ہے میری مراد شمس الرحمن سواتی جیسی شخصیت سے ہے۔
شمس الرحمن سواتی مرکزی صدر پاکستان لیبر فاؤنڈیشن
شمس الرحمن سواتی ایک باکردار با اخلاق مزدور رہنما کے طور پر بھی پہچانے جاتے ہیں اور اتحاد بین المسلمین کے حوالے سے ہمیشہ ان کی خدمات صف اول کے رہنماؤں میں شامل رہی ہیں اور ہمیشہ ہر معاملے میں ان کی کوشش مثبت رہی ہیں
عتیق الرحمن کشمیری جمعۃ اسلامی کے مقامی امیر ہیں سابق امیدوار صوبائی اسمبلی اور ہر مذہبی معاملے میں مثبت کردار ادا کرتے ہوئے تمام جماعتوں کو ایک پلیٹ فارم پہ لانے کی کوشش کرتے رہے ہیں
عبید الرحمن سواتی سابقہ نائب ناظم یونین کونسل عثمان کھٹر کے طور پر نمایاں خدمات سرانجام دے چکے ہیں
یہ حضرات مزدور طبقے، محنت کشوں اور نچلے متوسط طبقےسے تعلق بھی رکھتے ہیں اور متوسط طبقے میں زبردست اور گہری مقبولیت رکھتے ہیں۔
اختتامی تجزیہ
تحصیل ٹیکسلا میں بلدیاتی انتخابات برادری، شخصیت اور جماعت تینوں بنیادوں پر ایک نئے سیاسی معرکے کی شکل اختیار کر رہے ہیں۔ تحریک انصاف کا ووٹ سب سے زیادہ ہے مگر گروپ بندی اسے کمزور کر سکتی ہے۔ مسلم لیگ ن حکومتی اثر و رسوخ اور ترقیاتی منصوبوں کی بدولت مضبوط پوزیشن میں ہے۔
پیپلز پارٹی اور تحریک استحکام پاکستان ووٹ کم ہونے کے باوجود بڑی شخصیات کے سبب فیصلہ کن کردار ادا کر سکتی ہیں، جبکہ جماعت اسلامی کا تنظیمی نیٹ ورک ہر وارڈ میں اثر انداز ہونے کی صلاحیت رکھتا ہے۔
یہ کہنا قبل از وقت نہیں کہ آنے والا بلدیاتی الیکشن ٹیکسلا کے سیاسی مستقبل کا نقشہ بدل دے گا، اور جو جماعت یا گروپ مقامی بااثر شخصیات کو ساتھ ملا لے گا، وہی سیاسی فتح کا تاج سر پر سجائے گا۔
-
ایکسکلوسِو2 ہفتے agoسیکرٹری اطلاعات کی پوسٹ کیلئے پانچ افسران کا انٹرویو، طارق خان بھی شامل
-
پاکستان3 ہفتے agoمسلم لیگ (ن) کے رہنما افتخار احمد چیمہ انتقال کر گئے
-
ایکسکلوسِو2 مہینے agoانٹیلی جنس ایجنسیوں کے5 نامزدافسران پر اعتراضات، بیرون ملک پریس قونصلر، اتاشیوں کی پوسٹنگ کامعاملہ لٹک گیا
-
پاکستان1 مہینہ agoخدا نخواستہ 600 افراد جاں بحق ہوئے تو لاشیں کہاں ہیں؟،مریم نواز
-
پاکستان2 مہینے agoاسلام آباد پولیس کا نیشنل پریس کلب پر دھاوا، صحافیوں پر بدترین تشدد، انسانی حقوق تنظیموں کی مذمت
-
ٹیکنالوجی2 مہینے agoiOS 26 میں مکمل اردو سپورٹ — iPhone صارفین کے لیے نئی سہولت
-
پاکستان3 ہفتے agoمعصومہء سندھ کے روضہء اطہر کی تعمیر میں تاخیری حربے تشویشناک ہیں، کراچی ایڈیٹر کلب
-
تازہ ترین2 مہینے agoپاکستان کا ورچوئل اثاثہ جات ریگولیٹری اتھارٹی (PVARA) قائم

